اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا خط کے ذریعے بیعت کی جا سکتی ہے حوالے کے ساتھ جواب ارسال فرمائیں؟ سائل  قادری  محمد عظیم الحسن مظہری بریلی شریف

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
بسـم اللـہ الرحـمٰن الرحـیم
الجــوابــــــــــ بعون الملک الوہاب
خط و کتابت یا موبائل و میسیج وغیرہ کے ذریعے بیعت ہونے کا شرعی ، مسئلہ یہ ہے کہ خط میں مرید ہونے کیلئے درخواست لکھ دے ، اب اس درخواست کو پیر صاحب۔ یا اُنکے وکیل نے قبول کرلیا تو بیعت ہو جائیں گے۔  بعیت ہونے کیلئے ظاہری جسمانی ہاتھ پر ہاتھ رکھنا شرط و ضروری نہیں۔ اسی لیے علمائے کرام نے خط و کتابت کے ذریعے بیعت ہونے کے جواز کو بیان فرمایا ہے۔ چنانچہ حضور اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان محقق بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ۔بیعت بذریعہ خط وکتابت بھی ممکن ہے، یہ اسے درخواست لکھے ، وہ قبول کرے اور اپنے قبول کی اس درخواست دہندہ کواطلاع دے اور اس کے نام کا شجرہ بھی بھیج دے، مرید ہوگیا، کہ اصل ارادت فعلِ قلب ہے ، والقلم احد اللسانین ( اور قلم ایک زبان ہے ) (فتاوی رضویہ شریف جلد (۲۶) تصوّف وطريقت وآداب بیعت وپیری و مریدی: صفحہ (۵۶۸) مکتبہ رضا فاؤنڈیشن لاہور)

واللــہ تــــــعالیٰ اعلـم بالصــواب
کتبـــــہ؛ محمد ارباز عالم نظامى تركپٹى كورياں كشى نگر يوپی الهند مقيم حال بريده القصىم سعودي عربية