اٙلسَّــــــلاٙمُ عٙلَیْـــــکُمْ وٙرٙحـْمٙـةُاللّٰـــهِ وٙبٙـرٙکٙاتُہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ میموری کارڈ یا موبائل فون میں کیمپوٹر سے گانے فلم ڈاون لوڈ کرنا اور اس کی اجرت لینا کیسا ہے؟ سائل نورالعابدین
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون الملک الوہاب
میموری کارڈ یا موبائل فون میں فلمیں اور گانے اپولوڈ کرکے دینا اور اس پر اجرت لینا ناجائز و حرام ہے کیونکہ گانا اور فلم وغیرہ لوڈ کرنے کا کاروبار چونکہ فی نفسہ ناجائز ہے اس لئے اس کی اجرت بھی ناجائز ہے اس کی اجرت لینا بھی حرام اور دینا بھی حرام ہے
ھدایہ میں ہے
ولایجوز الاستیجار علی الغناء والنوح وکذا سائر الملاھی لانہ استیجار علی المعصیة والمعصیة لاتستحقق بالعقد گانے بجانے نوجہ و ماتم اور اسی طرح ہر قسم کے لہو ولعب کا اجارہ جائز نہیں یعنی ان چیزوں کی اجرت دینا اور لینا دونوں ناجائز ہیں کیونکہ یہ معصیت گناہ پر اجارہ ہے اور معصیت عقد اجارہ پر جائز نہیں /كتاب الاجارات/ص ٢٨٢ مکتبہ دارالکتب علمیہ
ناجائزکام کی اجرت کے حرام ہونے کے بارے میں سیدی سرکار اعلی حضرت علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ حرام فعل کی اجرت میں جوکچھ لیاجائے وہ بھی حرام کہ اجارہ نہ معاصی پرجائزہے نہ اطاعت پر ـ (فتاوی رضویہ جلد ٢١صفحہ ١٨٧
مطبوعہ رضافاؤنڈیشن )
بہار شریعت میں ہے گناہ کے کام پر اجارہ ناجائز ہے مثلاً نوحہ کرنے والی کو اُجرت پر رکھا کہ وہ نوحہ کرے گی جس کی یہ مزدوری دی جائے گی گانے بجانے کے لیے اجیرکیا کہ وہ اتنی دیر تک گائے گا اور اُس کویہ اُجرت دی جائے گی ملاہی یعنی لہو و لعب پراجارہ بھی ناجائز ہے گانا یا باجا سکھانے کے لیے نوکر رکھتے ہیں یہ بھی ناجائز ہے (حصہ ١۴ صفحہ ١۴۴ اجارہ فاسدہ کا بیان مکتبہ دعوت اسلامی)
بہر کیف موبائل میں گانا وفلم ڈاٶنلوڈ کرنے کی اجرت جو مسلم دوکاندار لیتے ہیں یہ اجرت لینا جائز نہیں یہ کمائی حرام ہے
واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ؛ محمد راحت رضانیپالی خادم جامعہ غوثیہ ضیاءالعلوم باباگنج بہرائچ
0 Comments
ایک تبصرہ شائع کریں