السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ نیٹ یاٹیلی فون کے ذریعے نکاح کرنے کی شریعت میں کیاحیثیت ہے؟ سائل ؛ کوثر امام چھتیس گڑھ
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَــــــــوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ
نکاح صحیح ہونے کے لئے چند شرائط کا پایا جانا ضروری ہے جن میں سے ایجاب وقبول کا ایک مجلس میں ہونا بھی ضروری ہے ۔ لہٰذا نیٹ یاٹیلی فون پر نکاح درست نہیں کہ ایجاب وقبول کی مجلس مختلف ہے، ہاں واحد صورت ضرور ہے۔ اگر نیٹ یاٹیلی فون پر کسی کو وکیل بنا دیا جائے اور وہ وکیل گواہوں کی موجودگی میں اپنے مؤکل کا نکاح پڑھا دے تو شرعاً جائز ہوگا ( ایسا ہی فتاوی فیض الرسول جلد اوّل (۱) کتاب النکاح، صفحہ (۵۶۰) المكتبة شبیر برادرز اردو بازار لاہور پر ہے)
واللــہ تعـــــالیٰ اعلم بالصـــواب
كتبه : محمد ارباز عالم نظامى
تركپٹى كورياں كشى نگر یوپی
الھند مقیم حال بريده القصىم
سعـــــــــودي عربيــــــــــــــــة
✅✅الجواب صحیح
ضیاءالحق نقشبندی حمیدی خطیب و امام مسجد غوثیہ لوہتہ بنارس یوپی الہند
0 Comments
ایک تبصرہ شائع کریں