اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا نابینا کے پیچھے نماز ہو جائے گی یا نہیں جواب عنایت فرمائیں بہت مہربانی ہوگی المستفتی کلیم رضا مشـاہد نگـر ماہم
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
بسـم اللـہ الرحـمٰن الرحـیم
الجــوابــــــــــ بعون الملک الوہاب
نابینا کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی ہے اس وقت جبکہ حاضرین میں کوئی شخص صحیح العقیدہ غیر فاسق قرآن شریف صحیح پڑھنے والا اس سے زائد یا اس کے برابر مسائل نماز و طہارت کا علم رکھتا ہو ورنہ نابینا ہی کے پیچھے نماز پڑھنا افضل ہے۔
سرکار اعلیٰ حضرت عظیم البرکت مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی تحریر فرماتے ہیں کہ بلا شبہ جائز ہے مگر اولیٰ نہیں مکروہ تنزیہی ہے جبکہ حاضرین میں کوئی شخص صحیح العقیدہ غیر فاسق قرآن مجید صحیح پڑھنے والا اس سے زائد یا اس کے برابر مسائل نماز و طہارت کا علم رکھتا ہو ورنہ وہ عدیم البصر (نابینا) ہی اولیٰ و افضل ہے۔ ( فتاویٰ رضویہ شریف جلد ششم صفحہ ٤١٦ رضا فاؤنڈیشن لاہور ) (ایسا ہی فتاوی فیض الرسول جلد اول صفحہ ٣١٦، پر ہے)
واللــہ تــــــعالیٰ اعلـم بالصــواب
کتبـــــہ؛ محمد مدثر جاوید رضوی مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج (ضلع۔ کشن گنج، بہار)
✅الجـــواب صحیح
حضرت علامہ مولانا محمد العبد ابو الفیضان محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی دار العلوم اہلسنت محی الاسلام بتھریا کلاں ڈومریا گنج سدھارتھ نگر (یوپی)
0 Comments
ایک تبصرہ شائع کریں